نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک اوریونیورسٹی نے ایشیاکپ میںپاک بھارت کرکٹ میچ دیکھنے کے دوران ہوئے تنازعے کے بعدمقبوضہ کشمیرکے طالب علموں کے ساتھ کچھ مزیدطالب علموں کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہے۔
6طالب علموں کو ہاسٹل سے نکالاگیا ہے۔ ان میں 4کشمیری ہیں جبکہ  2کا تعلق اترپردیش سے ہے۔ شاردایونیورسٹی کے ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر رنویرسنگھ نے بتایاکہ 2مارچ کومیچ کے دوران کچھ طالب علموںنے دوسری طرف یعنی پاکستان کی حمایت کی تھی جس کے بارے میںمعمولی تنازع ہواتھا۔ تاہم رنویرسنگھ اس بات سے انکارکرتے ہیں کہ طالب علموںکے خلاف کارروائی پاکستان کی حمایت کرنے کی وجہ سے کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ جن 6طالب علموں کو ہاسٹل سے نکالاگیا ہے ان میں آپس میں تنازع ہواتھا۔ رنویرسنگھ نے کہاکہ سوشل میڈیاپر واقعے کی مخالفت ہوئی ہے اوران پربھی کارروائی کے لیے دبائوہے۔ انھوںنے بتایاکہ میرٹھ میں ایک یونیورسٹی نے اپنے طالب علموںپر پاکستان کی حمایت کرنے کی وجہ سے کارروائی کی جس کے بعدسوشل میڈیاپر سوال اٹھایاگیا تھاکہ شاردایونیورسٹی کیوں کارروائی نہیں کررہی۔ رنویرسنگھ نے بتایاکہ شاردا یونیورسٹی میں 150کشمیری طالب علم ہیں۔ یونیورسٹی کے مطابق طالب علموں کو صرف ہاسٹل سے نکالاگیا ہے جبکہ ان کی تعلیم جاری ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top