لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) ملائیشیا ایئرلائن کے چار روز قبل لاپتہ ہونے والے طیارے کے انجام کے حوالے سے حتمی شواہد ملے ہیں کہ طیارہ شاید اپنے راستے سے بھٹک گیاتھااور خیال کیاجارہاہے کہ طیارہ فضاءمیں ہی تباہ ہوگیاتھا جبکہ ملائشین فوج نے دعویٰ کیاہے کہ ریڈار کے ذریعے طیارے کا سراغ لگالیاگیااور ملبہ آبنائے ملاکا سے ملا ہے۔ برطانوی اخبارات کے مطابق شمالی مغربی ملائیشیا میں ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے آگ کے ایک گولے کو تیزی سے آسمان سے گرتے ہوئے دیکھا۔ 29 سالہ عاطف عبدالہادی کا کہنا ہے کہ یہ منظر اس نے قریباً رات کو 1:45 پر دیکھا اور یہ آگ کا گولہ ساﺅتھ چائنہ سمندر کی جانب بڑھ رہا تھا۔ ماہرین کے مطابق عبدالہادی نے جو سمت بتائی ہے وہ جہاز کے نارمل راستے سے کئی میل ہٹ کر ہے تاہم عبدالہادی کے دعوے کو اس بات سے تقویت ملتی ہے جبکہ غرید ابراہیم نامی ایک مچھیرے کابھی کہنا تھا کہ اس نے بھی رات کے 1:30 بجے ایسا ہی منظر دیکھا۔ غرید ابراہیم کی جانب سے بتائی جانے والی لوکیشن عبدالہادی کی جانب سے نشاندہی کی جانے والے مقام سے تقریباً 100 میل جنوب میں ہے۔ اگر ان بیانات پر یقین کرلیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ بظاہر طیارہ کسی وجہ سے اپنے روٹین کے راستے سے ہٹ گیا۔پاکستانی میڈیا کے مطابق ملائشین فوج نے دعویٰ کیاہے کہ تین روز بعد طیارے کاریڈار سے سراغ لگالیاگیا، جہاز کا ملبہ آبنائے ملاکا سے مل گیا۔ ان معلومات کی بنا پر تحقیقاتی ٹیموں نے اس علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top