کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ جمہوریت کے مخالف ہیں چاہے وہ پاکستان میں ہو یا دنیا کے کسی اور ملک میں۔
نا معلوم مقام سے جاری بیان میں طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ صرف کارروائیاں بند کرنے کی بات نہیں حکومت بھی سنجیدگی کا مظاہرے کرے، 30 دن کی جنگ بندی کا اعلان مطالبات پورےہونے سے تعلق رکھتا ہے مطالبات پورے ہوں گے تو جنگ بندی بھی جاری رہے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسی ایجنسیاں بھی ہیں جو مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے دیکھنا چاہتیں،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ایجنسی خصوصاً ’’را‘‘حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرسکتی ہے،جنگ بندی کے بعد ہونے والے حملے سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائی میں طالبان سے باہر کے گروپ بھی ملوث ہوسکتے ہیں طالبان کی جانب سے سیز فائر کی پابندی تمام ذیلی تنظیموں اور حلقوں پر فرض ہے۔
اس سے قبل ترجمان کالعدم تحریک طالبان نے اسلام آباد حملے سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نہ تو ہم نے حملہ کیا اور نہ ہی ہمارا کوئی ساتھی اس میں ملوث ہے لیکن ہمارے واضح اعلان کے باوجود پروپیگنڈا کیاجا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان جنگ بندی کے اعلان کے بعد اپنی تمام کارروائیاں روکنے کا اعلان کر چکے ہیں اور دہشت گردی کے پیچھے موجود ہاتھوں کو تلاش کرنا ہماری ذمہ داری نہیں ۔
0 comments:
Post a Comment