ڈھاکہ سے ملنے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے میں حملہ آوروں نے پہلے جیل وین پر دستی بم پھینکے اور پھر فائرنگ شروع کر دی، حملہ آور جن تین سزا یافتہ مجرموں کو چھڑا کر لے گے ان میں سے دو کالعدم تنظیم ’’جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش،، کے رکن تھے، یہ دونوں اپنی سزائے موت پر عمل درآمد کے انتظار میں تھے جبکہ تیسرا مجرم عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ مقامی پولیس افسر محبوب حسین نے بتایا کہ ملک کے شمالی علاقہ میں ضلع میمن سنگھ کے علاقہ تریشل اوپازل میں ان شدت پسند قیدیوں کو ایک اور کیس میں پیشی پر عدالت لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں حملہ ہوگیا، فائرنگ سے زخمی ہونیوالے پولیس اہلکار کو قریبی اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ دم توڑ گیا۔
بعد ازاں بھاگنے والے3 قیدیوں میں سے ایک قیدی جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش کے رکن رقیب حسن رسل عرف حافظ محمد کو اس واقع سے 5 گھنٹے بعد دوپہر 2 بجے تنگیل کے علاقہ ٹکٹارچلا سے گرفتار کرلیا گیا، تنگیل کے ایڈینشل سپرنٹنڈنٹ پولیس حسیب العالم نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شاہراہ پر ناکے پر سی این جی رکشہ کو روکا تو اس میں قیدی رقیب سوار تھا جسے پکڑ لیا گیا، حافظ محمد کھلنا میں تنظیم کا ڈویژنل کمانڈر تھا۔ رقیب نے بتایا کہ فرار ہونے کا منصوبہ 15 دن پہلے بنایا گیا تھا اور اس میں 3 چھوٹی بسیں استعمال کی گئیں۔ غازی پور پولیس سٹیشن کے کنٹرول روم سے پولیس اہلکار عتیق الاسلام نے بتایا کہ دوسرا بھاگنے والا قیدی صلاح الدین عرف صالحین بتایا جاتا ہے جبکہ تیسرے بھاگنے والے قیدی کا نام میزان ہے جو کالعدم تنظیم جہاد الاسلام المعروف ’’بوما،، کا رکن اور دھماکا خیز مواد بنانے کا ماہر بتایا جاتا ہے۔ دریں اثنا بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے ان بھاگنے والے قیدیوں کو پکڑنے کیلئے ملک بھر میں اور سرحدوں پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top