مشن امباسیبل نامی معروف ٹی وی شوز اور ہالی وڈ فلموں میں یہ ٹیکنالوجی دکھائی گئی ہے
امریکی فوج ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے ذریعے ٹی وی شو مشن امپاسیبل کی طرح خفیہ پیغامات نشر ہونے کے بعد خود ہی تباہ ہو جائیں۔
امریکی فوج کے سائنسی تحقیق کے ادارے ڈارپا نے کمپیوٹر بنانے والی کمپنی آئی بی ایم کو اپنے ’وینشنگ پروگرامیبل ریسورسز‘ نامی پروجیکٹ کے سلسلے میں 35 لاکھ ڈالر کا ٹھیکہ دیا ہے۔

کمپنی ایسے برقی آلات بنانے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں ریموٹ کنٹرول کی مدد سے خود کار طریقے سے تباہ کیا جا سکے۔
یہ ٹیکنالوجی میدانِ جنگ میں استعمال کی جا سکے گی۔
آئی بی ایم نے ابھی جو تجویز پیش کی ہے اس میں برقی آلات میں موجود سیلیکون چپس کے گرد ایک شیشے کی تہہ لگائی جائے جس بعد میں ریڈیو فریکوینسی کی مدد سے تباہ کیا جا سکے گا اور آلہ ریت بن جائے گا۔
امریکی حکومت کے اس ٹھیکے کے اعلان کے سلسلے میں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کام کو کرنے کے لیے کسی فیوز یا کیمیائی طور پر حساس دھات کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
ڈارپا کا مقصد ہے کہ سینسر کا نیٹ ورک تیار کیا جائے جو کہ محدود وقت کے لیے معلومات منتقل کر سکے اور پھر دشمن کے ہاتھ لگنے سے پہلے ہی فوری طور پر تباہ ہو جائے۔
ڈارپا کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا فائدہ دنیائے طب میں بھی ہوگا اگر ان سینسرز کو انسانی جسم جزب کر سکیں۔
امریکی محکمہِ دفاع نے اس سلسلے میں معروف کمپنی زیروکس کو بھی اکیس لاکھ ڈالر کا ٹھیکہ دیا ہے۔
زیروکس کی جانب سے آنے والی تجویز میں آلات بنانے کے لیے ایسے مواد کا استعمال پیش کیا گیا ہے جنہیں ایک خاص دباؤ کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے اور برقی سگنل وصول ہوتے ہی دباؤ ہٹتا ہے اور آلہ تباہ ہو جاتا ہے۔
اس پروجیکٹ میں شریک دیگر کمپنیوں میں ہنی ویل ایروسپیس اور ایس آر آئی انٹرنیشنل ہیں۔

0 comments:

Post a Comment

 
Top